صورت آشنا

( صُورَت آشْنا )
{ صُو + رَت + آش + نا }

تفصیلات


عربی سے مشتق اسم 'صورت' کے ساتھ فارسی سے اسم جامد 'آشنا' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٧٨٠ء کو "کلیاتِ سودا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - جس سے معمولی جان پہچان ہو، دور کی صاحب سلامت کا واقف کار، جانا پہچانا۔
"صورت آشنا ہونا ممکن نہیں تھا، شادی ہو جاتی تو ملاقات ہوتی۔"      ( ١٩٨٩ء، افکار، کراچی، اکتوبر، ١٧ )