شناسا

( شَناسا )
{ شَنا + سا }
( فارسی )

تفصیلات


شناختن  شَناس  شَناسا

فارسی سے ماخوذ اسم 'شناس' کے ساتھ لاحقۂ صفت 'ا' بڑھانے سے 'شناسا' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٧٩١ء کو "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع غیر ندائی   : شَناساؤں [شَنا + سا + اوں (واؤ مجہول)]
١ - جان پہچان والا، دوست، واقف کار، پہچاننے والا۔
"وہاں ایک انگریز جو ان کا شناسا تھا غالباً جان شیکسپیئر یا بامران کو دیکھ کر حیران ہوا۔"      ( ١٩٨٧ء، نگار، کراچی، ستمبر، ١٢ )
٢ - کسی چیز کو جاننے یا سمجھنے والا۔
"جو ہیرا جی کے روحانی تصرفات کے شناسا ہیں۔"      ( ١٩٤٩ء، اک محشر خیال، ٦٧ )
  • Intelligent
  • knowing