لاعلاج

( لاعِلاج )
{ لا + عِلاج }
( عربی )

تفصیلات


عربی حرف نفی 'لا' کے ساتھ عربی اسم 'علاج' لگانے سے مرکب 'لاعلاج' اردو میں بطور صفت اور گاہے بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٦٥ء کو "علی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - لادوا، جس کا علاج نہ ہو، بے درماں۔
 لا علاج اب نہ رہے سینۂ تاریخ کے زخم جنگ بھی ختم ہوئی، جنگ کے عفریت بھی ختم      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٢١٤ )
٢ - مجبور، مایوس۔
 جو دیکھے سو جانے کہ سید سراج فلا نے کا عاشق ہے اور لا علاج      ( ١٧٣٩ء، کلیات سراج، ١٦ )
متعلق فعل
١ - ناچار، مجبوراً۔
 تدبیر جب ہوئی مرض عشق میں مضر پرہیز زندگی سے کیا ہم نے لا علاج      ( ١٨٥٢ء، کلیات منیر، ٤٠٣:٢ )