جنگلا[1]

( جَنْگْلا[1] )
{ جَنْگ (ن غنہ) + لا }
( سنسکرت )

تفصیلات


جنگالہ  جَنْگْلا

سنسکرت کے اصل لفظ 'جنگالہ' سے ماخوذ اردو زبان میں 'جنگلہ' مستعمل ہے۔ اردو میں اصل معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٠٥ء میں افسوس کی "آرائش محفل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : جَنْگْلے [جَنْگ (ن غنہ) + لے]
جمع   : جَنْگْلے [جَنْگ (ن غنہ) + لے]
جمع غیر ندائی   : جَنْگْلوں [جَنْگ (ن غنہ) + لوں (واؤ مجہول)]
١ - لکڑی لوہے یا سیمنٹ وغیرہ کی سلاخوں کی بنی ہوئی جالی دار روک نیز ایسی چوکھٹ یا کھڑکی جس میں جالی لگی ہو۔
"جس کا جنگلا ممکن نہیں کہ حضرت عیسٰی کے ماقبل تیسری صدی کے وسط سے پہلے بنا ہو۔"      ( ١٩٠٧ء، کرزن نامہ، ١٧٠ )
٢ - جالی دار باڑ، جالی، کٹہرا، احاطہ۔
"تینوں فاصل سلاخ دار جنگلے کی کھڑکیوں کے کھولنے سے ایک ہو جاتے تھے۔"      ( ١٨٨٠ء، فسانۂ آزاد، ٩:٣ )
٣ - کیاریوں کی باڑ، پھولوں کی روش۔
 بنا تھا درمیان باغ بنگلا کھلا گرد اس کے تھا پھولوں کا جنگلا      ( ١٨٦١ء، الف لیلہ نو منظوم، ٤١٩:٢ )
٤ - حاشیہ جو کسی دوپٹے وغیرہ پر گوٹے کناری کا بنایا جائے، مختلف رنگوں کے بیل بوٹے۔ (جامع اللغات؛ فرہنگ آصفیہ؛ نوراللغات)
  • احاطَہ
  • باڑ
  • وِیرانَہ
  • Wild;  woody;  woody country
  • forest;  a coppice
  • thicket;  a grating
  • lattice;  railing
  • fence;  cloth pencilled with groups of trees
  • flowers
  • in various colours(name of ragini or musical mode;  a medley of tunes
  • a Dutch concert)