جنگ آور

( جَنْگ آوَر )
{ جَنْگ (ن غنہ) + آ + وَر }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'جنگ' کے ساتھ مصدر 'آوردن' سے صیغۂ امر 'آور' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے مرکب 'جنگ آور' بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٦٤٩ء میں "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - لڑنے والا، جنگ جو، بہادر۔
"عرب میں جو مشہور شاعر گزرے ہیں وہی مشہور بہادر اور جنگ آور تھے۔"      ( ١٩٠٨ء، مقالات شبلی، ٥٠:٢ )