ڈھولک

( ڈھولَک )
{ ڈھو (و مجہول) + لَک }
( پراکرت )

تفصیلات


ڈھول  ڈھولَک

پراکرت زبان سے ماخوذ اسم 'ڈھول' کے آگے لاحقۂ تصغیر 'ک' لگانے سے بنا۔ جو اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٢٥ء کو افضل جھنجھانوی کی "بکٹ کہانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم آلہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : ڈھولَکیں [ڈھو (و مجہول) + لَکیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : ڈھولَکوں [ڈھو (و مجہول) + لَکوں (و مجہول)]
١ - چھوٹا ڈھول۔
 تھاپ پر ڈھولک کی فلمی دھن کا گانا ہی سہی نام اس کا لیکن اے شہباز قوالی تو ہے      ( ١٩٨٢ء، ط ظ، ٩٥ )
  • ڈھولکی
  • دَھپْلی
  • A small drum