ڈھلائی

( ڈَھلائی )
{ ڈَھلا + ای }
( پراکرت )

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ فعل لازم 'ڈھلنا' کے فعل امر 'ڈھل' کے آگے 'ا' زائد لگانے کے بعد 'ئی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٥ء کو "یادگر دہلی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : ڈَھلائِیاں [ڈَھلا + اِیاں]
جمع غیر ندائی   : ڈَھلائِیوں [ڈَھلا + اِیوں (و مجہول)]
١ - دھات کے برتن یا اوزار وغیرہ بنانے کا عمل، ڈھلت۔
"آلات اور پُرزوں وغیرہ کے لیے ڈھلائی کے کام کی بہت زیادہ ضرورت پڑتی رہتی ہے۔"      ( ١٩٦٦ء، رسالۂ کارگر، مئی، ٢٥ )
٢ - [ اسم معاوضہ ]  ڈھلوانے کی اُجرت۔ (ماخوذ: نوراللغات))
  • the act of casting
  • or moulding;  the cost of casting