سنسنی خیز

( سَنْسَنی خیز )
{ سَن + سَنی + خیز (ی مجہول) }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم کیفیت 'سنسنی' کے ساتھ فارسی مصدر 'خاستن' سے فعل امر 'خیز' بطور لاحقہ فاعلی ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور ١٩٨٧ء کو "اردو، کراچی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - خوف و ہراس پھیلانے والا، ہیجانی۔
"سنسنی خیز کی ترکیب سے تو سنسنی پڑ جاتی ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، اردو، کراچی، اکتوبر تا دسمبر، ١٠٢ )
  • اِضْطِراب اَنْگیز
  • خَوف ناک