کتنا

( کِتْنا )
{ کِت + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - کس قدر، کس مقدار میں، انداز یا تعداد کے مطابق۔
 آقاؤں کا آقا ہے وہ داتاؤں کا داتا سوچے کوئی کتنا وہ سمجھ میں نہیں آتا      ( ١٩٨٤ء، الحمد، ٢٦ )
٢ - کسی قدر، قدرے، تھوڑا، نسبتاً کم۔
 کیا شور و فغاں نے میری اس کو مضمحل کتنا بہت شوخی شرارت تھی مگر عورت کا دل کتنا      ( ١٩٢١ء، کلیات اکبر، ٣٦٦ )
٣ - کس حد تک، کہاں تک، بے مفید، کم حیثیت، کس درجہ۔
 گردوں سے ایک جادہ رنگین ہے تازمیں شکلِ کماں خمیدہ مگر کتنا دل نشیں      ( ١٩٢٩ء، مطلع انوار، ٩٤ )