سنوار

( سَنْوار )
{ سَن (ن مغنونہ) + وار }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی سے ماخوذ مصدر 'سنوارنا' سے اردو قاعدے کے تحت حاصل مصدر 'سنوار' بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٥٨٢ء کو "کلمۃ الحقائق" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - [ عورات ]  بناؤ، درستی، اصلاح؛ (مجازاً) رحمت، مہربانی (بگاڑ اور مارکے بالمقابل)۔
 جاگتا خواب دیکھیے کب تک چشمِ امید پر خدا کی سنوار      ( ١٩٥٧ء، یگانہ، گنجینہ، ٣٤ )
٢ - [ طنزا ]  پھٹکار، لعنت، مار۔
"اس موئے نمک حرام پر اللہ کی مار علی کی سنوار اس کو تو مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگا دوں۔"      ( ١٩٨٦ء، آئینہ، ٣٤٣ )
  • اِصْطلاح
  • دَرُسْتی
  • آرایش
  • Preparation
  • arrangement
  • regulation
  • rectification
  • correction
  • amendment