سو

( سو )
{ سو (و مجہول) }
( سنسکرت )

تفصیلات


سہ  سو

سنسکرت الاصل لفظ 'سہ' سے اردو میں ماخوذ 'سو' عربی رسم الخط کے ساتھ بطور حرف استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

حرف جزا
١ - پس، تب، تو۔
"جو کچھ انہوں نے کھلا دیا، سوکھا لیا۔"      ( ١٨٧٤ء، مجالس النسا، ٨:١ )
٢ - لٰہذا، چنانچہ۔
 ہم تو مٹنے کے لیے تھے، سو مٹے آخرکار لیکن اتنا تو آپ کہیں آپ بھی کچھ شاد ہوے      ( ١٩٣٢ء، بے نظیر، کلام بے نظیر، ٢٠٤ )
٣ - (کلام کو سباق سے مسلسل اور مربوط کرنے کے لیے بطور حرف ربط مستعمل) مثلاً جیسے، جس طرح۔
 علی تھا برادر محمدۖ کوں یوں سو موسٰی پیمبر کو ہارون جوں      ( ١٦٥٧ء، گلشنِ عشق، ١٧ )
٤ - مگر، لیکن، پہ۔
"یہاں تک تو ذکر تھا انتقاد کا اب انتخاب کی طرف آئیے سو یہ بھی کوئی آسان کام نہیں ہے۔"      ( ١٩٣٣ء، سیف و سبو (دیباچہ)، ١٠ )
٥ - جو
"بادشاہی اپنی اُن نے چھوڑی اور تمام عمر پیادہ نہ چلا ہو گا، سو پیادہ چلا۔"      ( ١٧٤٦ء، قصۂ مہر افروز دلبر، ١٢٨ )
٦ - وہی، ویسا ہی، وہ تو۔
"انہوں نے کہا جو کچھ ہو چُکا سو ہو چُکا۔"      ( ١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ٤٨٣ )
  • Good
  • well
  • excellent
  • excellently;  neat
  • elegant
  • beautiful
  • beautifully;  honourable
  • worthy or respect or reverence;  excessive
  • excessively
  • exceedingly
  • much
  • very;  readily
  • easily
  • willingly
  • quickly