لٹکانا

( لَٹْکانا )
{ لَٹ + کا + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


لٹکنا  لَٹْکانا

سنسکرت زبان سے ماخوذ فعل 'لٹکنا' کا تعدید 'لٹکانا' اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٣٢ء کو "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - کوئی چیز بلندی پر اس طرح ٹانگنا یا باندھنا یا رکھنا کہ وہ نیچے کی طرف جھکی رہے، آویزاں کرنا، ٹانگنا، اوپر سے نیچے کی طرف جھکانا۔
"چند مصاحبین کے ہمراہ وہ شیراز کی عید گاہ میں گیا اور حکم دیا کہ انگوٹھی گنبد عصند میں لٹکائیں۔"      ( ١٩٣٠ء، اردو گلستان، ١٣١ )
٢ - پھانسی پر چڑھانا، گلے میں پھندا ڈال کر لٹکانا۔
"جرم دونوں پر ثابت، سزائے موت کا حکم دونوں کو ملا . اسی وقت پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔"      ( ١٩٥٤ء، اکبر نامہ، ١٦١ )
٣ - جھوٹی امیدیں دلاتے رہنا، انتظار میں رکھنا، جھوٹے دلاسے دیتے رہنا۔
"انیس روز تک یونہی ادھر میں لٹکائے رکھا گھر میں سب پریشان تھے۔"    ( ١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ٣٦:٤ )
٤ - ایک ہی کام میں الجھائے رکھنا، مقدمے کا ملتوی رکھنا، جھلانا، طوالت دینا، کھڑا رکھنا۔ (فرہنگ آصفیہ، نوراللغات)
٥ - پہننا۔
"کواری لڑکی سلمہ ستارے کی سلیم، شاہی لٹکائے پھرے اس سے تو انگریزی ہی اچھی۔"      ( ١٩٠٨ء، صبح زندگی، ١٥٠ )
  • to cause to hang or dangle;  to hang
  • suspend
  • swing;  to append;  to keep (one) waiting or in suspense;  to put off
  • to defer