عملہ

( عَمَلَہ )
{ عَمَلَہ }
( عربی )

تفصیلات


عمل  عامِل  عَمَلَہ

عربی زبان سے مشتق اسم عامل، کی جمع 'عملہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٨٥٩ء کو "خطوط غالب" میں مستمعل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
واحد   : عامِل [عا + مِل]
واحد غیر ندائی   : عَمَلے [عَمَلے]
جمع   : عَمَلے [عَمَلے]
جمع غیر ندائی   : عَمَلوں [عَمَلوں (و مجہول)]
١ - کسی محکمے یا کارخانے وغیرہ کا کارکن یا ملازمین، اسٹاف۔
"میرا لکھنؤ سے تبادلہ دوسرے مسلمان عملے کے ساتھ مشرقی پاکستان کے مرکزی شہر ڈھاکہ ہوا تھا۔"      ( ١٩٨٥ء، حیات جوہر، ٩ )
٢ - عمارتی سامان، عمارت کا ملبہ، زمین کے علاوہ عمارت کا تمام سازو سامان تعمیر۔
"چند سال میں کل مکان گر گیا نہ کسی کو عملہ اٹھانے سے منع کیا نہ کسی سے مرمت کرائی کل عملے کا خاتمہ ہو گیا۔"      ( ١٩٢٩ء، تذکرہ کاملان رام پور، ٣٩٩ )
٣ - عمارت، تعمیر شدہ حصہ۔
"بالا خانے پر ایک بہت بڑی کھلی ہوئی چھت تھی جو دونوں طرف کے عملے کے درمیان صحن کا کام دیتی تھی۔"      ( ١٩٦٢ء، گنجینہ گوہر، ٣٥ )
  • Operators
  • executors
  • collectors of revenue
  • governours