پرند

( پَرِنْد )
{ پَرِنْد }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے اصل صورت اور مفہوم کے ساتھ اردو میں داخل ہوا اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٣٢ء کو "کربل کتھا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - اڑنے والا (جانور)، طائر، پرندہ، پنکھی۔
"پرند چرند ہانپتے ہانپتے پہاڑوں کے سائے میں خاموش بیٹھے ہیں۔"      ( ١٩٢٩ء، آمنہ کا لال، ١١٥ )
٢ - بالوں کے باندھنے کا ایک خوبصورت طریقہ۔ (پلیٹس؛ جامع اللغات، 74:2)
٣ - تلوار نیز تلوار کی آب؛ پروین، سات سہیلیوں کا جھمکا؛ ایک قسم کی گھاس، جنگلی کھیرا؛ بکرے کا چمڑا؛ شاہی تمغہ یا نشان؛ پیغامبر؛ موتی؛ زین کا کپڑا یا وہ کپڑا جو بطور کاٹھی استعمال ہو۔ (جامع اللغات، 74:2؛ اسٹین گاس، 244)۔
٤ - ریشمی کپڑا۔
 زمین دشت نے سامان آرائش نیا پایا پرند سبزہ کا فرش اس نے کیسا خوش نما پایا      ( ١٩٢٥ء، شوق قدوائی، مثنوی بہار، ٤٣ )
  • winged