پرخچا

( پَرَخْچا )
{ پَرَخ + چا }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی سے اردو میں ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ "علمی اردو لغت" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : پَرَخْچے [پَرَخ + چے]
جمع غیر ندائی   : پَرَخْچوں [پَرَخ + چوں (و مجہول)]
١ - پرزہ، ٹکڑا۔ (علمی اردو لغت، 350)۔
 اور صبح جو چمکی تو ہوا پر غلطاں اپنے ہی دماغ کے پرخچے دیکھے      ( ١٩٥٢ء، سموم و صبا، ٣٣٩ )