لقمہ

( لُقْمَہ )
{ لُق + مَہ }
( عربی )

تفصیلات


لقم  لُقْمَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٠١ء کو "آرائش محفل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : لُقْمے [لُق + مے]
جمع   : لُقْمے [لُق + مے]
جمع غیر ندائی   : لُقْمَوں [لُق + موں (و مجہول)]
١ - کھانے کی وہ مقدار جو ایک بار منھ میں ڈالیں، نوالہ، طعمہ۔
"روٹی جب بھی اس کے منہ تک آتی ہے تو وہ فوراً اس میں سے ایک لقمہ دانتوں سے کاٹ لیتا ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ٩١ )
٢ - پان کی گلوری، بیڑا۔
"بیڑا، پھولوں کا گہنا، پاؤں کے لقمے، چاندی سونے کے ورق لگے ہوئے چاندی کے چنگیز پاندان میں۔"      ( ١٩١١ء، قصہ مہر افروز، ٣٩ )
٣ - مراد: روزی، رزق، کمائی۔
"کسب و ہنر کا لقمہ پاکیزہ ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، بزم صوفیہ، ٣٧١ )
٤ - توپ میں بیک وقت بھرے جانے والے گولوں کا مجموعہ۔
"ہر گاڑی . دو سو لقمے یاروت و گولے توپ کے اور بے شمار ٹوٹنے بندوق کے لے جاتی تھی۔"      ( ١٨٤٧ء، حملات حیدری، ٣٣٤ )
٥ - وہ مقدار جو ایک بار کسی چیز کے اندر استعمال کے لیے ڈالی جائے، جیسے: حمام میں گرم کرنے کے واسطے لکڑیوں کا لقمہ دینا یا انجن میں ایک بار کوئلہ ڈالنا۔ (فرہنگ آصیفہ)۔
١ - لقمہ کھانا۔
نوالہ نگل جانا، کھانا کھانا، مفت کا کھانا کھانا۔"کوئی تو کلیجہ توڑ توڑ کے محنت کرے. اور کوئی بیٹھے لقمے کھائے"      ( ١٩٣٦ء، پریم چند، پریم بتیسی، ١٧١:١۔ )
کلام پاک پڑھتے پڑھتے قاری یا حافظ کا چوک جانا۔ (ماخوذ: نوراللغات)
٢ - لقمہ دینا
گفتگو کے دوران ٹوکنا، بیچ میں بولنا، بات کاٹنا، دخل در معقولات کرنا۔"ایک بڑی بوڑھی نے لقمہ دیا، بیٹھا کہاں ہے بہن،خ لیٹا ہے"      ( ١٩٨٦ء جوالا مکھ، ٦٥۔ )
قرآن شریف یا کوئی اور چیز سناتے وقت صاحب قرات کی بھول چوک کی نشاندہی کرنا۔"زبانی دہرایا گیا اور جہاں ضرورت ہوئی وہاں لقمہ دیا گیا"      ( ١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں (ترجمہ)، ١٨١۔ )
رائے دینا، مشورہ دینا۔"اس نے سوچا کہ کسی مناسب موضوع کا لقمہ دینا چاہیے"      ( ١٩٨٧ء، اک محشر خیال، ١٢٤۔ )
دھوکا دینا، چکمہ دینا۔ وہ مجھ بڈھے کو لقمہ دے گیا ہے بچا کے جان اپنی لے گیا ہے      ( ١٨٦٢ء، طلسم شایان، ١٢۔ )
کسی کو کوئی بات کہہ کے دوسرے کے خلاف اکسانا، ایسی بات کہنا جو نقصان پہنچائے۔"سنگھ بابو نے اپنے مطلب کا لقمہ دے کر اس کی گرہ کھولی"      ( ١٩٨٦ء، انصاف، ٦١۔ )
منھ بھرائی دینا، رشوت دینا۔"فرانس کو بالائی برہما میں دو صوبوں کا لقمہ دے کر اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کی"      ( ١٨٩٣ء، بست سالہ عہد حکومت، ٣٢٥۔ )
حمام میں لکڑیاں ڈالنا، بھاڑ یا تنور جھونکنا، کسی چھید میں میخ ٹھونکنا۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ، نوراللغات)
٣ - لقمہ توڑنا
کھانا کھانا نیز کوئی کام کرنا، کسی کام کا آغاز کرنا۔"نذیر احمد بغیر مذہب کے لقمہ نہیں توڑ سکتے"      ( ١٩٨٦ء، مقالات عبدالقادر (پیش لفظ)، ١٣۔ )
بات کاٹنا، دخل دینا۔"ماما تو میاں کے پیچھے جھاڑ کر چمٹتی مگر بی بی لقمہ توڑ بول پڑیں"      ( ١٨٩٩ء، رویائے صادقہ، ٧٥۔ )
  • a mouthful morsel
  • bit
  • scrap
  • sop