لطیفہ گوئی

( لَطِیفَہ گوئی )
{ لَطی + فَہ + گو (و مجہول) + ای }

تفصیلات


عربی سے ماخوذ صفت 'لطیفہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'گفتن' سے مشتق صیغۂ امر 'گو' بطور لاحقہ فاعلی کے ساتھ 'ئی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب 'لطیفہ گوئی' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥١ء کو "کلیات مومن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - لطیفے یا چٹکلے کہتا، بذلہ سنجی، خوش طبعی۔
"کھانے کے بعد لطیفہ گوئی میں وقت صرف کرنے کی بجائے سوچ کی تازگی میں جذب ہو جاتا ہے۔"      ( ١٩٨٩ء، سمندر اگر میرے اندر گرے، ٢٠ )