لڑکھڑاہٹ

( لَڑْکَھڑاہَٹ )
{ لَڑ + کَھڑا + ہَٹ }
( سنسکرت )

تفصیلات


لڑکھڑانا  لَڑْکَھڑاہَٹ

سنسکرت سے ماخوذ فعل 'لڑکھرانا' کا حاصل مصدر 'لڑکھڑاہٹ' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٤ء کو "اثبات و نفی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : لَڑْکھڑاہَٹیں [لَڑ + کَھڑا + ہَٹیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : لَڑْکَھڑاہَٹوں [لَڑ + کَھڑا + ہَٹوں (و مجہول)]
١ - ڈگمگاہٹ، تزلزل، لغزش۔
"خیر حافظے کی لڑکھڑاہٹ ہم سب سے ہو جاتی ہےپھر شعر ایسا ہے کہ ہر آدمی کو اپنا معلوم ہوتا ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، بازگشت و باز یافت، ١١٥ )
  • stumbling
  • tripping