اسم ظرف زمان ( مؤنث - واحد )
١ - گزرا ہوا دن، آج سے پہلے کا دن، امس۔
"کل میں نے اپنے ہاتھ سے تمہارے لیے کلیجی پکائی تھی۔"
( ١٩٨٢ء، پرایا گھر، ٨٣ )
٢ - ماضی میں، زمانۂ قریب میں، تھوڑے ہی دن پہلے۔
"یہ ترکی غلام جن کو کل تک لوگ بازاروں میں بکتے ہوئے دیکھ چکے تھے۔"
( ١٩١٤ء، مقالات شبلی، ٦٠:٣ )
٣ - آج کے بعد کا دن، اگلا دن جو آنے والا ہو۔
"وہ ابھی جا رہے ہیں پلین سے۔۔۔ کل شام واپس آئیں گے۔"
( ١٩٨٢ء، پرایا گھر، ١١٥ )
٤ - (مستقبل قریب میں) زمانہ قریب میں۔
"جہاں تک ہو سکے بیٹوں کو پڑھائیں جو کل کو ہمارے کام بھی آئے۔"
( ١٨٧٤ء، مجالس النساء، ٦:١ )
٥ - روزِ قیامت۔
رحمت کا تری بیاں کیا ہے سب سے کل سامنے سب کے مجھ کو جھوٹا نہ بنا
( ١٩٥٥ء، رباعیاتِ امجد، ٤:٣ )