فعل لازم
١ - "جھگڑنا، تکرار کرنا، نزاع کرنا۔"
"لڑنا بری بات ہے میرے بھیا "عالیہ نے اسے لپٹا لیا۔"
( ١٩٦٢ء، آنگن، ٩٢ )
٢ - جھگڑا کرکے روٹھنا، خفا ہونا، ناراض ہونا۔
ہو اب تو سینہ صاف کہیں ہم سے جنگ جو اک عمر ہو گئی تجھے ظالم لڑے ہوئے
( ١٨٩٨ء، خانہ خمار، ٩٣ )
٣ - برا بھلا کہنا، شکوہ کرنا۔
"کبھی اپنی قسمت کی شکایت کرتی، نصیب سے لڑتی کہ یہ بھی میرا لکھا پورا ہوا۔"
( ١٨٩٠ء، فسانۂ دلفریب، ١٦ )
٤ - مار پیٹ کرنا، جوتی پیزار کرنا۔
دھول دھپے ہم دگر جڑتے ہوئے آئے وہ بازار میں لڑتے ہوئے
( ١٨١٤ء، عجائب رنگین، ١٩ )
٥ - مزاحمت کرنا، روکنے کی کوشش کرنا۔
"سیٹھ نے آنسوؤں سے لڑتے ہوئے کھنکھار کر کہا "ہونھ! کون کہتا ہے"۔"
( ١٩٥٤ء، شاید کہ بہار آئی، ١٩٥ )
٦ - مناظرہ یا مباحثہ کرنا۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ، جامع اللغات)
٧ - باہم ٹکرانا، ٹکر کھانا، متصادم ہونا۔
"کہاں ریل لڑی اور دنیا کے کس حصے میں قیامت آگئی۔"
( ١٩٣٨ء، بحر نسیم، ٩٨ )
٨ - جنگ کرنا، ہتھیاروں سے مقابلہ کرنا، حملہ کرنا۔
"ہمارا برگیڈ (ٹوچی کالم) فقیرابپی سے لڑنے کے لیے بڑھ رہا تھا۔"
( ١٩٦٥ء، بجنگ آمد، ٤٩ )
٩ - آمنے سامنے ہونا، آنکھیں ملانا، مقابل ہونا، بھڑنا، ملنا۔
جست کرتا ہوں تو لڑ جاتی ہے منزل سے نظر حائل راہ کوئی اور بھی دیوار سہی
( ١٩٥١ء، غزل، ٣٩ )
١٠ - مقابلہ کرنا، دو بدو کرنا، ٹکرانا۔
تیرے چہرے سے مقابل نہ ہوا سورج بھی آئے لڑنے وہ اگر آنکھ میں بینائی ہے
( ١٨٦١ء، کلیات اختر، ٨٣٨ )
١١ - ساجھا ملنا، شرکت ہونا، جیسے: آؤ بھائی دو دو پیسے لڑیں۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ)۔
١٢ - پاور ہونا، موافق ہونا (نصیب وغیرہ کا)۔
شاد ہوتی ہے شب و روز طبیعت میری یار سے صلح ہوئی لڑ گئی قسمت میری
( ١٨٥٨ء، امانت (نوراللغات)۔ )
١٣ - یکساں ہونا، ملنا، توارد ہونا (خیال وغیرہ کا)۔
"سودا اور میر کے اشعار جن استادوں کےشعروں سے لڑ گئے ہیں وہ لکھے گئے۔"
( ١٨٨٠ء، آب حیات، ٣٦١ )
١٤ - زور آزمائی کرنا، کشتی کرنا۔
آنکھ اس پر جفا سے لڑتی ہے جان کشتی قضا سے لڑتی ہے
( ١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ١٨٨ )
١٥ - مسابقت کرنا، لڑنا، پچ کرنا، جیسے: کیوں آپس میں لڑ کر دام بڑھاتے ہو (نیلام)۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ)
١٦ - مطابق ہونا، میزان ملنا، جوڑ برابر آنا، جیسے: حساب لڑنا۔ (فرہنگ آصفیہ)۔
١٧ - (میعار یا قدر میں) برابر ہونا۔
مدح علی میں ہوں میں سراپا زبان منیر لڑتا ہے بند بند مراہفت بند سے
( ١٨٤٧ء، کلیات منیر، ٢٢٨:١ )
١٨ - متوجہ ہونا، ملتفت ہونا، رسا ہونا، (طبیعت و ذہن وغیرہ کے ساتھ) پہنچنا۔
"آخر ذہن لڑا اور نہایت پولیٹیکل چال سوجھی۔"
( ١٩٠٨ء، مخزن، دسمبر، ٢٠ )
١٩ - رل مل جانا، غٹ پٹ ہونا، جیسے: کبوتروں کا لڑنا۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ)۔
٢٠ - ایک دوسرے پر پانی یا رنگ کے چھینٹے وغیرہ پھینکنا، جیسے: رنگ لڑنا۔
چوٹی نپٹی ہے باسی ہاروں سے لڑ رہی ہے جگت کہاروں سے
( ١٨٧١ء، بہار عشق (مقالات ماجد، ١٥١) )
٢١ - نبرد آزما ہونا، (انتخابات وغیرہ میں) مقابلہ کرنا، حصہ لینا۔
"ہم آئندہ انتخابات چھ نکات اور بنگالی قومیت کی بنیاد پر لڑ رہے ہیں۔"
( ١٩٧٧ء، میں نے ڈھاکہ ڈوبتے دیکھا، ٣٨ )
٢٢ - کارگر ہونا، موثر ہونا۔
"اب یہ بات بنے تو کیسے اور ڈھنگ لڑے تو کس نوع پر۔"
( ١٩٢٤ء، محمدۖ کی سرکار میں ایک سکھ کا نذرانہ، ٢٤ )