فعل لازم
١ - ٹکرلگنا، لڑ جانا، بھڑجانا، متصادم ہونا۔
"سب وحشت کھائے ادھر ادھر بھاگنے لگے دروازوں سے ٹکرا ٹکرا کے رہ گئے"
( ١٩١٩ء، جو یائے حق، ٢٤٤:٢ )
٢ - کسی چیز سے سرمارنا، ٹکر لگانا۔
"موٹے سانڈوں کھاؤ اور پھر ہمیں ہی ٹکرانا"
( ١٩٢٨ء، پس پردہ، ١٣٥ )
٣ - مقابلہ کرنا، ٹکرلینا، متصادم ہونا۔
حیا ہے مانع جرات مگر اے نازنیں کب تک مرے اصرار سے ٹکرائے گی تیری نہیں کب تک
( ١٩١٠ء ترانۂ وحشت، ٤٤ )
٤ - برابری کرنا، ہم سری کرنا، مقابلہ کرنا۔
"ان کی غزل سے مرزا کی غزل کو، قصیدے سے قصیدے کو اور اسی طرح ہر صنف سے اسی صنف کو ٹکرایا جاتا"
( ١٨٩٧ء، یادگار غالب، ٥ )
٥ - قریب ہونا، متصل ہونا۔
"کوئی مضمون ہو کوئی خیال ہو وہ یا تو ڈرامے کے متعلق ہو گا یا اس سے ٹکرا کے نکلے گا"
( ١٩٤٧ء، ادبی تبصرے، ٥١ )
٦ - اتفاقاً مڈ بھیڑ ہو جانا، آمنا سامنا ہو جانا۔
"دو تین دنوں کے لیے کراچی آئے تھے مجھ سے بھی ٹکرا گئے"
( ١٩٧١ء، ہمارے عہد کا ادب اور ادیب، ١٠٨ )