سوزن کار

( سوزَن کار )
{ سو (و مجہول) + زَن + کار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب وصفی ہے۔ فارسی میں اسم آلہ 'سوزن' کے ساتھ فارسی مصدر 'کردن' سے اسم فاعل 'کار' بطور لاحقہ فاعلی بڑھانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور ١٨٧٧ء کو "توبۃالنصوح" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - ایسا کپڑا جس پر سوئی سے بیل بوٹے بنے ہوئے ہوں۔
"سوزن کار طرح طرح کے قیمتی خوش وضع اور طرحدار کپڑے اس کو دکھائے۔"      ( ١٨٧٧ء، توبۃ النصوح، ٢٠٣ )
٢ - سوئی سے کڑھائی کرنے والا، سوئی کا کام کرنے والا، کاڑھنے والا۔
"ایک بے حد بوڑھا سوزن کار آنکھ کے بالکل قریب لے جا کر چکن کاڑھنے میں منہمک تھا۔"      ( ١٩٨٧ء، گردشِ رنگِ چمن، ٢٨١ )