اسٹیشن

( اِسْٹیشَن )
{ اِس + ٹے + شَن }
( انگریزی )

تفصیلات


انگریزی زبان کے لفظ Station سے ماخوذ ہے۔ برصغیر میں انگریزوں کی آمد کے ساتھ ہی عام بول چال کی زبان میں استعمال ہونا شروع ہوا۔ تحریری صورت میں ١٨٨٤ء کو "مکمل مجموعۂ لیکچرز و اسپیچز" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکاں ( مذکر - واحد )
١ - پڑاؤ، ٹھکانا، اڈا، (کسی خاص کام کے کل شعبوں کا) مرکزی مقام (جیسے : ریڈیو اسٹیشن)؛ ادھر ادھر کے متعلقہ علاقے کا مرکز۔
"پہاڑی علاقوں میں تحقیقات کے اسٹیشن قائم کیے جا رہے ہیں۔"      ( ١٩٦٠ء، دوسرا پنج سالہ منصوبہ، ٢٤٣ )
٢ - ریل گاڑی کے ٹھہرنے کی جگہ، وہ مقام جہاں ریل گاڑی ٹھہر کر مسافروں کو اتارتی اور لیتی ہے۔
 ہر اک اسٹیشن پہ دو اک زخم کاری دل پہ کھاتے ہیں سفر کرتے ہیں یا ہم جنگ کے میدان میں جاتے ہیں      ( ١٩٢٠ء، روح ادب، ١٢٣ )
  • station