فلاکت

( فَلاکَت )
{ فَلا + کَت }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے دخیل اسم ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی اور ساخت کے ساتھ بطور اسم اہی استعمال ہوتا ہے ١٨٧٩ء کو "مسدس حالی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - مفلسی، ناداری، غریبی، تنگ دستی۔
"اُنکے جھونپڑوں پر وہی کثافت اور چہروں پر وہی فلاکت برستی ہے جس طرح کراچی میں۔"      ( ١٩٦٨ء، ماں جی، ٧١ )
٢ - بدنصیبی، بدبختی، نحوست۔
"اس کی آواز ایک دن کشمیر کے دشت و جبل میں گونج کر اسکے ماتھے پر جمی ہوئی غلامی اور فلاکت کی برف کو پگھلانے میں کارگر ثابت ہو گی۔"      ( ١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ٤١ )
  • the state of being heave-stricken or fortune-stricken;  evil
  • misfortune
  • adversity
  • misery