کم و بیش

( کَم و بیش )
{ کَمو (و مجہول) + بیش (ی مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'کم' کے بعد 'و' بطور حرف عطف لگا کر فارسی صفت 'بیش' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - تھوڑا بہت، نسبتاً کم، تقریباً، تھوڑے فرق کے ساتھ۔
"عربی، فارسی اور ہندی اور ان تینوں میں کم و بیش ایسی خصوصیات ہیں جو ترجمے کے کام میں بہت مدد دے سکتی ہیں۔"      ( ١٩٨٤ء، ترجمہ، روایت اور فن، ٥٧ )
٢ - کمی اور زیادتی۔
"ہاں اتنا ضرور کہ کچھ کم و بیش ہو جاتا ہے۔"      ( ١٩٢٨ء، باتوں کی باتیں، ١٤ )