دھان

( دھان )
{ دھان }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٢١ء کو "خالق باری" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - چھلکے سمیت چاول، مع پوست چاول۔
"یہ دھان اور دوسری اجناس کے گودام کے طور پر استعمال کی جاتی رہی۔"      ( ١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ١٣٨ )
٢ - چاولوں کا پودا۔
"وہ گیت اب تک یاد تھے جو انہوں نے گزشتہ برس دھان کی بوائی کے زمانے میں گائے تھے۔"      ( ١٩٨٣ء، جاپانی لوک کتھائیں، ٤٥ )
٣ - آتش بازی کی ایک قسم جو چاول کی بھوسیوں میں بارود بھر کر اور ایک چھوٹی لکڑی کے ساتھ باندھ کر بنائی جاتی ہے۔ (پلیٹس)۔
  • The rice plant;  rice in the husk;  a sort of fire-work (rice husks filled with powder and attached to a small stick)