عیسائی

( عِیسائی )
{ عی + سا + ای }
( عربی )

تفصیلات


عِیسا  عِیسائی

عربی زبان سے مشتق اسم علم 'عیسا' کے ساتھ 'ئی' بطور لاحقہ نسبت لگانے سے 'عیسائی' بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٨٦٤ء کو "دیوان حافظ ہندی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : عِیسائِیوں [عی + سا + اِیوں (و مجہول)]
١ - حضرت عیسٰی سے متعلق، عیسوی۔
"جشن کی عیسائی سلطنت نے یمن پر حملہ کر کے حمیری حکومت کا خاتمہ کر دیا تھا۔"      ( ١٩٧٢ء، سیرت سرور عالم، ٦٩٤:١ )
اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : عیسائیوں [عی + سا + ئیوں (و مجہول)]
١ - حضرت عیسٰی کا پیرو، شریعت عیسوی کا پابند، نصرانی، مسیحی۔
"قرآن مجید نے اسی لیے مسیح کے ماننے والوں کو مسیحی یا عیسائی کے نام سے یاد نہیں کیا ہے بلکہ انہیں یاد دلایا ہے کہ تم دراصل ان لوگوں کے نام لیوا ہو جنہیں عیسٰی بن مریم نے پکارا تھا۔"      ( ١٩٧٢ء، سیرت سرور عالم، ٦٤٤:١ )
  • نَصْرانی
  • کَرِسْچَن
  • a Christian