اسکیم

( اِسْکِیم )
{ اِس + کِیم }
( انگریزی )

تفصیلات


انگریزی زبان کے لفظ Scheme سے ماخوذ ہے۔ برصغیر میں انگریزوں کی آمد کے ساتھ ہی عام بول چال کی زبان میں استعمال ہونا شروع ہوا۔ تحریری صورت میں ١٨٨٠ء کو "مکاتیب سرسید" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
جمع   : اِسْکِیمیں [اِس + کی + میں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : اِسْکِیموں [اِس + کی + موں (و مجہول)]
١ - تجویز، تجویز کا خاکہ، منصوبہ، لائحۂ عمل۔
"کالج کے قائم کرنے اور اس کی اسکیم کے تیار کرنے میں وہ شروع سے اپنے والد کے مؤید اور معین تھے۔"      ( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٢٠ )
٢ - خفیہ سازش، چال۔
"ان کی طاقت اور اسکیم سے پوری طرح واقف نہیں ہیں۔"      ( ١٩٢٨ء، اودھ پنچ، لکھنو، ١٣، ٣:٢٧ )
  • scheme