اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - حیوانوں کے سر پر نکلی ہوئی نوکیلی شاخ، قرن۔
"اس کے سر پر نتھنوں کے نزدیک دو چھوٹے سینگ تھے۔"
( ١٩٦٦ء، ابتدائی حیوانیات، ٣٠٤ )
٢ - حیوانات کے سینگ جن سے استعمال کی چیزیں مثلاً کنگی وغیرہ بنائی جائی۔
"اس کے دانت سونے کے تھے، آواز عورتوں جیسی تھی اور آنکھوں پر سینگ کے فریم کی عینک لگی رہتی تھی۔"
( ١٩٧٠ء، قافلہ شہیدوں کا (ترجمہ)، ٦٣٥ )
٣ - سینگ کی شکل کے ایک باجے کا نام۔
"سینگ: یہ باجا تانبے کا گائے کے سینگ کی شکل کا بنتا ہے یہ دو مل کر بجتے ہیں۔"
( ١٩٣٨ء، آئینِ اکبری (ترجمہ)، ٨٦:١ )
٤ - (ہرن وغیرہ کا) کھوکھلا سینگ، سینگ جسے کھوکھلا کرکے سنکھ کی طرح استعمال کرتے ہیں۔
"سینگ مار خور بجانے کے واسطے جس سے بوقت بجانے کے واسطے جس سے بوقت بجانے کے تین دفعہ آواز قطب قطب نکالتے ہیں . دیتا ہے۔"
( ١٨٦٤ء، تحقیقاتِ چشتی، ٦١٣ )
٥ - علامتِ خاص، ٹیکا، جیسے: کیا تمہارے ہی سر پر سینگ ہیں۔ (فرہنگِ آصفیہ)۔
٦ - ٹھینگا، انگوٹھا، جیسے: کھا گئی لڈوا دِکھا گئی سینگ۔ (فرہنگِ آصفیہ)۔
٧ - [ حشریات ] کیڑے مکوڑوں کے پیٹ کے آخر میں باہر نکلا ہوا نوکیلا حصہ۔
"آخری شکمی قطعہ کے زائدہ میں یا تو دو لانبے سینگ یا چمٹے نما شکل میں پائے جاتے ہیں۔"
( ١٩٦٧ء، بنیادی حشریات، ٨٧ )