اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - ایک دریائی کپڑے کا گھر جو سیپ کے جوڑے کے اندر رہتا ہے بعض کے اندر سے موتی بھی نکلتے ہیں، اس کا بالائی خول کھردرا، اندرونی چکنا ہوتا ہے جس سے مختلف نفیس چیزیں بنتی ہیں، بطور دوا بھی استعمال کیا جاتا ہے، شعرا کان سے تشبیہ دیتے ہیں سیپی، صدف۔
"تم نے سیپ کے پہلو سے موتی نکال کر اپنی مٹھی میں لے کر دھونا چاہا تھا۔"
( ١٩٨٩ء، افکار، کراچی، مئی، ٦٥ )
٢ - آم کا پہلا ٹیکا جو شکل و شہاہت میں سیپ جیسا ہوتا ہے۔
"اس درخت کے دوا ایک پکے آم سیپ ٹپکنے کے بعد توڑ کر پال ڈال دیتے ہیں۔"
( ١٩٢٦ء، خزائن الادویہ، ٣٩٦:١ )
٣ - آم کی گٹھلی۔
آم بھی سارے مُوس لیتے تھے سیپ تک اُس کی چوس لیتے تھے
( ١٨٦١ء، کلیاتِ اختر، ٩٧١ )
٤ - پتلی گھٹلی والا آم۔ (ماخوذ: پلیٹس؛ مہذب اللغات)
٥ - گھوڑے کے سینے پر سیب کی شکل کی بھنوری۔
"اس کی چھاتی اور گلے میں دیومن اور کٹھ من رکھی ہوئی ہیں ساتھ ساتھ اور دیومن چھ انگل بڑھ کر سیپوں سے مل گئی۔"
( ١٩٦٣ء، اردو نامہ، کراچی، ١٤:١٢ )