انگوٹھی

( اَنْگُوٹھی )
{ اَن (ن مغنونہ) + گُو + ٹھی }
( سنسکرت )

تفصیلات


انگشٹ+ک  اَنْگُوٹھا  اَنْگُوٹھی

سنسکرت الاصل لفظ 'انگشت+ک' سے اُنگوٹھ' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : اَنْگُوٹِھیاں [ان (ن مغنونہ) + گُو + ٹھیاں]
جمع غیر ندائی   : اَنْگُوٹِھیوں [اَن (ن غنہ) + گُو + ٹِھیوں (و مجہول)]
١ - سونے یا چاندی کا حلقہ جو بطور زیور انگلی میں پہنتے ہیں، انگشتری، خاتم، مندری۔
"انگوٹھی . حضرت عثمان کے ہات سے ایک کنویں میں گر گئی۔"      ( ١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ١٩١:٢ )
  • چَھلّا
  • رِنگ
  • مُنْدری
  • finger-ring;  toe-ring