انفعال

( اِنْفِعال )
{ اِن + فِعال }
( عربی )

تفصیلات


فعل  اِنْفِعال

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٧٣٢ء کو "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - تاثر، اثر پذیری۔
"عورت میں اس تمام تشریحی ضعف کے ساتھ انفعال اور ہیجان کی قوت مرد سے زیادہ ہے۔"      ( ١٩٥٨ء، آزاد (ابوالکلام)، مسلمان عورت، ٤٢ )
٢ - منفعل ہونے کی کیفیت، شرمندگی، خجالت۔
"آنکھیں اشک انفعال سے پرنم ہو گئیں۔"      ( ١٩٧١ء، ضہمینہ، ٢٤٨ )
٣ - [ عربی قواعد ]  ثلاثی مزیدفیہ کے چودہ اوزان و ابواب میں سے ایک وزن اور باب جو عموماً لازم ہوتا ہے۔
 کشتہ کیا ہے بخت نے اس خرد سال کا دیکھے جو منشعف میں نہ باب انفعال کا      ( ١٨٧٠ء، کلیات واسطی، ١٥:١ )
٤ - [ منطق ]  نو اغراض میں سے ایک عرض (مفتاح المنطق، 49،48)۔
 فعل ملک این منٰی یا کم و کیف و ہم وضع انفعال اور اضافت ہے بہ ہر شے ملحق      ( ١٨١٨ء، انشا، کلیات، ٢٢٠ )
  • تاثُّر
  • شَرمِندْگی
  • an act which causes a blush (as its effect);  shame
  • modesty;  confusion