امین

( اَمِین )
{ اَمِین }
( عربی )

تفصیلات


امن  اَمِین

عربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم اور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - جس پر اعتماد اور بھروسہ کیا جاسکے، امانت دار، معتبر۔
"انجمن نے ان کو نہایت امین اور معتمد دیکھ کر اپنا سفیر مقرر کیا ہے۔"      ( ١٩٠٩ء، مکاتیب حالی، ٩٨ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ عہد دار جو کسی جائداد کی نگرانی انتظام اور مالگزاری وغیرہ وصول اور جمع کرتا ہے، (انگریزی) ٹِرَسْٹی۔
"اس نے . قاضی فضیلت کو امین بنگالہ مقرر کیا تھا۔"      ( ١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٣٣٠:٣ )
٢ - عدالت دیوانی میں ڈگری کے مدیوں کی جائداد قرق کرنے اور جانچنے والا عہدہ دار۔
"یہ امر مانع نہیں کہ امین عدالت گھر کے سامان کی قرقی کرنے آئے اور گھر میں کچھ نہ پائے۔"      ( ١٩٤٤ء، ایرانی افسانے، ٤٢ )
٣ - محکمہ مال میں پیمائش کرنے اور مزورعہ زمین کی حدیں مقرر کرئے اور ان کا نقشہ بنانے والا عہدہ دار۔
"پٹواری یا امین اول نقشہ پنسل سے کھینچے۔"      ( ١٨٧٦ء، مصباح المساحت، ٢٣:٢ )
٤ - پیغمبر اسلام آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا لقب جو نبوت سے قبل لوگوں کی امانتیں محفوظ رکھنے کی بنا پر آپ کو عوام کی طرف سے ملا تھا۔
"ارے یہ تو امین ہے امین ہے محمدۖ ہے۔"      ( ١٩٥٨ء، آزاد (ابوالکلام)، رسول عربیۖ، ١٧ )
٥ - مشہور فرشتے حضرت جبرئیل علیہ السلام کا لقب جو خدا کا پیغام بے کم و کاست نبیۖ کے پاس پہنچانے پر مامور تھے۔
 نزدیک رسولۖ خاص عربی آتے تھے امیں ہو دحیہ کلبی      ( ١٨٧٤ء، جامع المظاہر منتخب الجواہر، ٥١ )
٦ - فرقۂ محمودیہ وحدانیہ کے نامور علما کا لقب۔
"یہ فرقۂ محمویہ وحدانیہ اب بھی موجود ہے اس کے سرکردہ علماء کو امین کے نام سے پکارا جاتا ہے۔"      ( ١٩٧٢ء، فرقے اور مسالک، ٢٥٥ )
  • مُعتُبَر
  • مُعْتَمْد
  • a person in trusted with an office
  • or with affairs;  a commissioner
  • trustee
  • guardian
  • umpire
  • arbitrator
  • investigator;  law officer;  inspector;  superintendent;  an officer appointed to make rough surveys after the native method;  an officer employed by Government to take charge of an estate and collect the revenues
  • or to investigate and report their amount.