برجستہ

( بَرجَسْتَہ )
{ بَر + جَس + تَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ سابقہ 'بر' کے ساتھ فارسی مصدر 'جشن' کا صیغہ حالیہ تمام 'جستہ' ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو "کلیا ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - بر محل، موزوں، مناسب، ٹھیک، مقتضائے حال کے مطابق، وہ بات جس میں آمد ہو۔
"سب سوالوں کے صحیح اور برجستہ جواب دیے۔"      ( ١٩٢٦ء، مضامین شرر، ٦٣:٣ )
متعلق فعل
١ - فی البدیہہ، فوراً، بلا تامل۔
"اکثر صحبتوں میں ان کا اشعار وہ ضرب المثل کے طور پر برجستہ پڑھتا تھا۔"      ( ١٩١٤ء، مقالات شبلی، ٢١:٥ )
  • بے ساخْتَہ
  • بَروَقْت