اوسط

( اَوسَط )
{ اَو (ولین) + سَط }
( عربی )

تفصیلات


وسط  اَوسَط

عربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٤٥ء کو "قصۂ بے نظیر، صنعتی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - درمیان، بیچ۔
"بندے کی کیا طاقت کہ اس میں دم مارسکے یا اول و اوسط و آخر دخل کرے۔"      ( ١٨٠٥ء، آرائش محفل، افسوس، ٣٨ )
٢ - اعداد کی میزان کو مدات کی تعداد پر تقسم کرنے سے نکلا ہوا خارج قسمت، پڑت، پڑتا۔
"اس مرتبہ میرے خطوں کی وہ اوسط نہیں جو پہلے ہوا کرتی تھی۔"      ( ١٩٤٥ء حرف آشنا، ١٠٤ )
٣ - [ منطق ]  حد اوسط
"جب حد مکرر یعنی اوسط پہلے مقدمے کی موضوع ہو اور دوسرے کی محمول ہو تو یہ سیاق . بعید ہے۔"      ( ١٩٢٥ء، حکمۃ الاشراق، ٥٣ )
صفت ذاتی ( واحد )
١ - جو افراط اور تفریط کے بین بین ہو، درمیان کا، بیچ کا، متعدل، درمیانی۔
"دو صاحب جن میں سے ایک دہرے بدن کے اوسط قد والے تھے مجھ سے کچھ دور آکر بیٹھ گئے۔"      ( ١٩٢٤ء، مذکرامت نیاز، ١٢٤ )
  • middle
  • medium
  • mean
  • average interval;  mediocrity