درمیانی

( دَرْمِیانی )
{ دَر + مِیا + نی }
( فارسی )

تفصیلات


دَرْمِیان  دَرْمِیانی

فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'درمیان' کے بعد 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'درمیانی' بنا۔ اردو میں بطور صفت نیز اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٦٥ء "پھول بن" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
١ - درمیان سے منسوب، وسطی، بیچ کا۔
"اس درمیانی ریاست پر، جو مرہٹوں اور بنگال کے درمیان حائل تھی۔ انگریزوں نے اپنا اثر اور بھی بڑھا لیا۔"      ( ١٩٦٧، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٥١٨:٣ )
٢ - اوسط درجے کا، معمولی، ادنٰی۔
"فنی اور انتظامی استعداد کی کمی اور منڈی کے حالات کی وجہ سے چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے پھیلاؤ کو محدود کر دیا ہے۔"      ( ١٩٦١ء، دوسرا پنج سالہ منصوبہ، ٣٥٤ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ شخص جو بیچ میں پڑے، بیچ کا آدمی، ثالث۔
"شبہ ہے کہ وہ خواجہ سراؤں اور قصر سے باہر شہر کے لوگوں میں درمیانی بن گئے ہیں۔"      ( ١٩٣٥ء، عبرت نامۂ اندلس، ٧٦٨ )
  • midmost
  • intermedaite
  • intervening;  middling
  • fair;  interior
  • inner;  included
  • contained;  a mediator
  • middle man
  • go-between;  an interpreter