بذلہ

( بَذْلَہ )
{ بَذ + لَہ }
( عربی )

تفصیلات


بذل  بَذْلَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨١٠ء، کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - لطیفہ، چٹکلا، ظریفانہ فقرہ۔
"ہماری تنقید نے کیا تو یہ کیا کہ سعدی کا بذلہ طاق نسیاں میں رکھا۔"      ( ١٩٥٨ء، اردو ادب میں طنز و مزاح، ١٩ )
  • witticism
  • pleasantry
  • jest
  • joke
  • raillery