مسخرہ

( مَسْخَرَہ )
{ مَس + خَرَہ }
( عربی )

تفصیلات


سخر  مَسْخَرَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٤٥ء کو "احوال الانبیا" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
واحد غیر ندائی   : مَسْخَرے [مَس + خَرے]
جمع   : مَسْخَرے [مَس + خَرے]
جمع غیر ندائی   : مَسْخَروں [مَس + خَروں (و مجہول)]
١ - وہ شخص جس پر لوگ اسکی حرکات و ہیت کزائی اور حاضر جوابی وغیرہ کی بنا پر ہنسیں، ظریف جو کہ عموماً درباری ملازم ہوتا تھا، ہنسوڑ، بھانڈ۔
"مہاراج کے ہمراہ ان کے دربار کا مسخرہ بھی تھا۔"      ( ١٩٧٧ء، خطوط عبدالحق، ٦٠ )
٢ - دل لگی باز، ٹھٹے باز۔
"میرا ایک دوست ظہور بڑا مسخرہ تھا۔"      ( ١٩٩٣ء، میرا علی گڑھ، ١٢ )
٣ - چھچھورا، خفیف الحرکات، بے وقعت آدمی۔
"مجبور ہوکر اسی نمک حرام جمعہ کو معتوبین کی فہرست سے خارج کر کے شریک مشورہ کیا اور اس مسخرہ کو بھی کیا تجربہ تھا۔"      ( ١٩٨٦ء، جوالامکھ، ١٤٣ )
٤ - [ تصوف ]  وہ جو مجمع مردم میں کشف، کرامات اپنی بیان کرے اور لاف زنی درویشی و معرفت کی کرے۔ (مصباح التعرف)۔
  • Jocular
  • facetious
  • droll