اصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے اردو میں انگریزی سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٨ء کو "بحر تبسم" میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : جوکَروں [جو (و مجہول) + کَروں (و مجہول)]
١ - ایسا شخص جو تماشوں میں لوگوں کے تفتن طبع کے لیے عجیب سالباس پہن کر منحکہ خیز حرکات کرتا ہے، مسخرا۔
میں جانتا ہوں میری طلب ہے اسی لیے وہ مجھ کو بزم غیر میں جوکر بنائیں گے
( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٣٨٥ )
٢ - تاش کا وہ پتا جس پر ایک مسخرے کی تصویر بنی ہوتی ہے (تاش کے کھیل میں عموماً اسے زائد پتا خیال کرتے ہیں، البتہ ضرورت پر اسے بھی استعمال کر لیتے ہیں خصوصاً فلیش وغیرہ میں)، اضافی پتا۔
"مجمع احباب میں اس کو وہی درجہ حاصل ہے جو تاش کی گڈی میں جوکر کو۔"
( ١٩٣٨ء، تحر تبسم، ٧٥ )