خلیج

( خَلِیج )
{ خَلِیج }
( عربی )

تفصیلات


خلج  خَلِیج

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٦ء کو "سوانح خواجہ معین الدین چشتی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : خَلِیجیں [خَلی + جیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : خَلِیجوں [خَلی + جوں (و مجہول)]
١ - [ جغرافیہ ]  وہ قطعہ آب جو تین طرف خشکی سے گھرا ہو اور ایک طرف سمندر سے ملا ہو، کھاڑی۔
"شکستہ ساحلوں میں بہت سی کھاڑیاں اور خلیجیں موجود ہوتی ہیں۔"      ( ١٩٧٥ء، معاشی و تجارتی جغرافیہ، ٣٩ )
٢ - نہر، دریا۔ (جامع اللغات، پلیٹس)۔
٣ - درمیانی فاصلہ یا فرق، دوری، اختلاف۔
"علم ثقافت اور لسانیات کی درمیانی خلیج کے بڑھنے کا ایک نتیجہ یہ بھی ہوا۔"      ( ١٩٦٤ء، زبان کا مطالعہ، ٨٠ )
  • orig. ' a canal;  a river
  • ' (but in India) a gulf or bay