بھانپنا

( بھانْپْنا )
{ بھانْپ (ن مغنونہ) + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


بھاونیین  بھانْپْنا

سنسکرت زبان کے مصدر 'بھاونی ین' سے ماخوذ ہے اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل متعدی استعمال ہوتا ہے ١٨٠٥ء کو "آرائش محفل" میں افسوس کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - (فراست سے) تاڑنا، سمجھنا، جاننا۔
"میں بھانپ گیا تھا جبھی تو میں نے آپ کے دل بہلانے کو ایسی تقریر شروع کی تھی۔"    ( ١٩١٤ء، راج دلاری، ١٦ )
٢ - قیاس کرنا، اندازہ لگانا۔
"دل میں خطرہ گزرا کوئی چور نہ ہو کمر کی نقدی کو بھانپ کر کیڑے اتروانا چاہتا ہو۔"    ( ١٩١٢ء، سی پارۂ دل، ٧٦:١ )
٣ - (غور سے) دیکھنا، تاکنا، پرتالنا۔
"زیور کا صندوقچہ جگا دھرن نے محل میں گھستے ہی بھانپ لیا تھا۔"      ( ١٩٣٦ء، گرداب حیات، ٢٢ )
  • to conceive;  to guess;  to comprehend;  to make out
  • know
  • see through