بندھا

( بَنْدَھا )
{ بَن + دَھا }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی سے ماخوذ مصدر 'باندھنا' کا صیغہ ماضی مطلق ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٥٩ء کو "گناہ کا خوف" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : بَنْدھے [بَن + دھے]
جمع   : بَنْدھے [بَن + دھے]
جمع غیر ندائی   : بَنْدھوں [بَن + دھوں (واؤ مجہول)]
١ - جکڑا ہوا، کسا ہوا، گرفتار، جو آزاد نہ ہو۔ (پلیٹس)
٢ - بڑا سکہ جو اپنی صورت میں ہو یعنی ریز گاری کی شکل میں نہ ہو، سالم پورا (روپیہ، نوٹ وغیرہ) جیسے: بندھا نوٹ، بندھا روپیہ۔
"اتنی اوقات نہیں کہ امیروں کی طرح روپے بندھوں کی الااچیاں خریدوں۔"      ( ١٩٥٩ء، محمد علی ردولوی، گناہ کا خوف، ٩٨ )
  • fastened
  • tied
  • bound
  • fixed