اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وضع، طرز، طور طریقہ۔
"میں جو اپنے ملک کے قدیمی آئین و قوانین کا پابند ہوں تو مجھے یہ لوگ خیال کرتے ہیں کہ پرانے فیش (وضع) کا آدمی ہوں۔"
( ١٩٠٧ء، کرزن نامہ، ٣٠٠ )
٢ - بناوٹ، تراش خراش، نمونہ۔
"اپنا فرض ادا کر دینے کے بعد انہوں نے راہ سے ہٹ کر زیادہ مضبوط اور نئے فیشن کی گاڑیوں کو جگہ دے دی۔"
( ١٩٧٠ء، قافلہ شہیدوں کا (ترجمہ)، ١٢٩:١ )
٣ - سج دھج، آن بان، خوش وضعی۔
"ہمارے فیشن کے عاشق فُل بُوٹ کا انتخاب کرنیگے یہ کیوں اس لیے کہ انگریزوں کا پہناوا ہے۔"
( ١٩٤٧ء، مضامین فرحت، ٥٦:١ )
٤ - (لباس کا) مروجہ انداز، جدید وضع۔
"کومیلا کا آج کا فیشن بھی آنکھوں میں کھپا جاتا تھا خوبصورت کنارہ دار ساڑھی غضب ڈھا رہی تھی۔"
( ١٩٣٠ء، مس عنبریں، ٧٨ )
٥ - دستور، رواج۔
"فارسی میں لکھتا پڑھنا عام فیشن تھا۔"
( ١٩٥١ء، خطباتِ محمود، ٩٦ )
٦ - انداز، اسلوب۔
"اگر وہ سو برس بعد پیدا ہوتے تو ہماری زبان کا فیشن نہایت خوبصورتی سے بدلتے۔"
( ١٨٨٠ء، آب حیات، ٢٨١ )
٧ - وہ شے یا کام جو عام طور پر مقبول عام رواج۔
"فارسی تہذیب و شائستگی کی علامت سمجھی جانے لگی تھی اور جیسا کہ دستور ہے فیشن میں داخل ہو گئی۔"
( ١٩٣٣ء، خطباتِ عبدالحق، ٥ )
٨ - وہ کام جو مروجہ رسم کے طور پر کیا جائے۔
"ادب اور مذہب اُنکے ہاں صرف فیشن ہو کر رہ گئے ہیں۔"
( ١٩٧٣ء، ناصر کاظمی، خشک چشمے کے کنارے، ٤٣ )