نادم

( نادِم )
{ نا + دِم }
( عربی )

تفصیلات


ندم  نادِم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے، عربی سے من و عن اردو میں داخل ہوا اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٣٢ء کو "کربل کتھا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - شرمندہ، خجل، پشیمان، جسے ندامت ہو۔
 اس دوستی سے زیست بھی نادم ہے آج تک اب زندگی کو دوست بھی بیگانہ چاہیے      ( ١٩٨٨ء، مرج البحرین، ٩٤ )
  • پَشِماں
  • خَجَل
  • repenting;  penitent
  • sorry (for);  bashful;  ashamed
  • abashed