اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وسعت، پھیلاؤ (مجازاً) فرش، سطح۔
جو رنگ کوے یار ہو فروغ روے یار میں وہ جلوہ گر ہے سر بسر بسیط روز گار میں
( ١٩٤٠ء، کلیات بیخود موہانی، ١٤٠ )
٢ - امیر خسرو کے ایجاد کیے ہوئے ایک راگ کا نام۔
"خود ساختہ عربی فارسی گیت، قول، نقش، ہوا، نگار، گل اور بسیط کے راگ میں گا کر تمام درباریوں کو مست کر دیا۔"
( ١٩٥٨ء، ہندوستان کے عہد وسطٰی کی ایک جھلک، ٤٥٦ )
٣ - [ تصوف ] تمام اشیا میں جمال حق کا شہود اس طرح کہ ہر شے عین ذات معلوم ہو جیسا کہ ہے (مصباح التعرف لارباب التصوف، 62)
٤ - [ طب ] زخم یا مرض جس میں دو یا زیادہ اسباب کے باعث کوئی پیچیدگی نہ ہو اور بنا بریں اس کا علاج آسان ہو۔
"ہم امراض بسیط کے بارے میں ان کی جگہ پر بیان کر چکے ہیں۔"
( ١٩٤٧ء، جراحیات زہراوی، ٢٣٢ )
٥ - [ منطق ] وہ قضیہ، جس میں ایک ہی نسبت ہو۔
"یہ آٹھ موجہات جو مذکور ہوئے موجہات بسیط ہیں۔"
( ١٩٠٨ء، مبادی الحکمۃ، ٥٦ )
٦ - ریاضی (مساوات) جس میں ایک ہی طاقت کا استعمال ہو، (عدد) جس کے پہلے ایک قسم ہی کی علامت ہو مثبت یا منفی۔
"تقسیم دو طرح کی ہوتی ہے ایک بسیط دوسری مرکب۔"
( ١٨٥٦ء، کتاب حساب، ٢١ )