حمام

( حَمّام )
{ حَم + مام }
( عربی )

تفصیلات


حمم  حَمّام

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - گرم پانی کا غسل خانہ، نہانے کی بند جگہ (جس کو سردیوں میں آتش دان کے ذریعے گرم کرنے کا انتظام ہو)۔
"وہ روزانہ قدرتی گرم چشموں کے حمام میں نہانے جاتا۔"      ( ١٩٨٣ء، جاپانی لوک کتھائیں، ٨٣ )
٢ - غسل، نہانا (بیشتر کسی بند جگہ میں)۔
"پھر شہریار نے شاہزمان کو واسطے حمام اور تبدیل کرنے پوشاک کے فرمایا جبکہ شاہزمان نے فراغت حمام سے پائی وہ دونوں بھائی . دیر تک باتیں . کرتے رہے۔"      ( ١٨٤٢ء، الف لیلہ (عبدالکریم)، ٦:١ )
  • گَرْماؤ
  • a hot bath;  a Turkish bath;  a bagnio.