چوگان

( چَوگان )
{ چَو (و لین) + گان }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٥ء کو "جواہر اسرار اللہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : چَوگانیں [چَو (و لین) + گا + نیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : چَوگانوں [چَو (و لین) + گا + نوں (و مجہول)]
١ - گیند کھیلنے کا ڈنڈا جو نیچے کی طرف سے کج ہو، گیند کھیلنے کا بلا۔
 حنین و بدر کا ہندوستان میں کھینچ دو نقشہ کہ سر ہو کفر کا گیند اور تم چو گان ہو جاؤ      ( ١٩٣١ء، بہارستان، ١٧٧ )
٢ - گیند بلے کا کھیل جو گھوڑوں پر سوار ہو کر کھیلا جائے، پولو۔
"ایبک . ایک بار شہر سے باہر چوگان کھیلتے ہوئے گھوڑے سے گر کر سخت زخمی ہوا۔"      ( ١٩٦٨ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٦١٨:٣ )
٣ - چوب نقارہ، گلی کا ڈنڈا، وہ ڈنڈا جو سر کی طرف سے کج ہو، فولادی گیند اچھالنے کا سر کج بلا۔ (نوراللغات)
٤ - کھیلنے کا میدان، چوک۔
"مفتیاں محلے کو دیکھوں جس کے چوگان میں کھیل کھیل کر میں بڑا ہوا تھا۔"      ( ١٩٨٢ء، ہند یاترا، ٩ )