کوسنا

( کوسْنا )
{ کوس (واؤ مجہول) + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم اور فعل متعدی استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٩ء کو "طوطی نامہ" میں "غوامی" کے ہاتھ مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - بددعا دینا، برا بھلا کہنا، سراپ دینا۔
"ہاں ازلی نالائق محض ڈرتے تھے اور کوستے تھے"      ( ١٩٨٤ء، اوکھے لوگ، ٢٩٢۔ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - بددعا، سراپ۔
"کیا کروں منہ سے کوسنا ہی نکلتا ہے، خیر تم اور تمہارے گھر پر میں نے لعنت بھیجی"      ( ١٩٤٠ء، مقالات ماجد، ٦٩٩ )