کودنا

( کُودْنا )
{ کوُد + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ مصدر ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل لازم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - اچھلنا، جست لگانا، چھلانگ مارنا، پھاندنا، اچک کر کسی چیز کو پار کرنا۔
"جب ایک الیکٹران ایک ترجیع یافتہ (Priviliged) مدار سے ایک اور ترجیع یافتہ مدار میں کود جاتا ہے تو انرجی شعاع کی صورت میں خارج ہوتی ہے"      ( ١٩٧١ء ایٹم کے ماڈل، ٣٢ )
٢ - خوشی ظاہر کرنے کے لیے چھلانگیں لگانا، خوشی کے مارے اچھلنا، خوشی منانا۔
"ہر طرف مختلف قوموں اور قبیلوں کے لوگ جوش و خروش سے اپنے قومی گیت گاتے اپنے اپنے باجے بجاتے اور اپنے مذاق کے موافق ناچتے کودتے چلے آتے ہیں"      ( ١٩٠٧ء شوقین ملکہ، ٦ )
٣ - اترانا، گھمنڈ کرنا، پھولنا (پر کے ساتھ)۔
"اس نے کہا ہاں صاحب تم بی چمپا پر کودتے ہو کیوں نہ کہو گے جو گھر میں بیٹھی بلبل لڑاتی ہیں"      ( ١٨٢٣ء، حیدری مختصر کہانیاں۔ ٥٧ )
٤ - دخل دینا، ٹانگ اڑانا۔
"انہوں نے جاہل مطلق دنیا کو اپنی طرف جاہل ناطق بنا لینے کا بری طرح عزم باندھ لیا تھا، لوگوں کی باتوں میں ضرور کودتے اور اس طرح بے پر کی اڑاتے"      ( ١٩٦٩ء، افسانہ کر دیا، ٩٥ )
٥ - بدکنا، چھوڑنا، بچنا۔
"مامائیں خدمتگزار کود کر، الگ ہو رہیں گی"      ( ١٨٨٩ء، مکاتیب امیرمینائی، ٢٥٧ )
٦ - (میل یا پر کے ساتھ) داخل کرنا، شریک کرنا۔
"جاپان دوسری جنگ عظیم میں کود چکا تھا"      ( ١٩٨٨ء، یادوں کے گلاب، ٣١١ )