بدکنا

( بِدَکْنا )
{ بِدَک + نا }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل متعدی استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٣٣ء کو "دیوان ریختہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - جانور کا ڈر کر یا بگڑ کر بھڑکرنا، جھجکنا، رکنا، پیچھے ہٹنا، بھاگ جانا۔
"شروع میں ان کے گھوڑے ہاتھیوں سے بدکے اور بھڑکے۔"      ( ١٩٥٨ء، ہندوستان کے عہد وسطٰی کی ایک جھلک، ٢٠ )
٢ - آدمی کا یکایک کسی سے ڈر کر بدگمان ہونا، بھڑکنا، الگ ہو جانا، دل برداشتہ ہو جانا، دور بھاگنا۔
 اشعار کچھ سناے جو فریاد داغ کے سنتے ہی یہ فسانہ وہ مجھ سے بدک گئے      ( ١٩٠٥ء، یاد گار داغ، ١٧٥ )
  • to be seared;  to start
  • shy;  to move aside or out of the way;  to shift